Saturday, January 31, 2015
Friday, January 30, 2015
Wednesday, January 28, 2015
Toot Batot Key Mehman...
ٹوٹ بٹوٹ کے گھر میں آئے دو چوہے مہمان
اِک چوہا تھا بھولا بھالا ، اِک چوہا شیطان
ٹوٹ بٹوٹ کے گھر میں آئے دو چوہے مہمان
ٹوٹ بٹوٹ نے ہاتھ ملایا ، جھُک کر کیا سلام
پھر بولا “یہ گھر ہے تمہارا، سمجھو مجھے غلام
جو کچھ چاہو منہ سے مانگو ، حاضر ہے یہ جان“
ٹوٹ بٹوٹ کے گھر میں آئے دو چوہے مہمان
ٹوٹ بٹوٹ کی باتیں سن کر پہلے وہ گھبرائے
کچھ کچھ اُن کا جی للچایا، کچھ کچھ وہ شرمائے
کیا مانگیں اور کیا نہ مانگیں، دِل میں تھے حیران
ٹوٹ بٹوٹ کے گھر میں آئے دو چوہے مہمان
دونوں تھے دو دن کے بھوکے، مرتے کیا نہ کرتے
دونوں نے آخر منہ کھولا ، بولے ڈرتے ڈرتے
ہم کھائیں گے پہلے چٹنی، پھر کھائیں گے پان
ٹوٹ بٹوٹ کے گھر میں آئے دو چوہے مہمان
چٹنی میں تھا مِرچ مسالا ، دینے لگے دہائی
پان میں چُونا تیز لگا تھا ، فوراً ہچکی آئی
سی سی سی سی، سُو سُو سُو سُو، کھو کھو کھو کھو کھان
ٹوٹ بٹوٹ کے گھر میں آئے دو چوہے مہمان
چوہوں کی حالت نہ پوچھو ، ڈر کر بھاگے چوہے
پیچھے پیچھے ٹوٹ بٹوٹ تھا ، آگے آگے چوہے
اب کیسی مہمانی یارو ، اب کیسا مہمان
ٹوٹ بٹوٹ کے گھر میں آئے دو چوہے مہمان
Toot batot ney kheer pakai...
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی
خالہ اُس کی لکڑی لائی
پھوپھی لائی دیا سلائی
امی جان نے آگ جلائی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی
دیگچی چمچہ، نوکر لائے
بھائی چاول شکّر لائے
بہنیں لائیں دودھ ملائی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی
ابا نے دی ایک اکنی
خالو نے دی ڈیڑھ دونیّ
ٹوٹ بٹوٹ نے آدھی پائی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی
جوں ہی دستر خوان لگایا
گاؤں کا گاؤں دوڑا آیا
ساری خلقت دوڑی آئی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی
مینڈک بھی ٹرّاتے آئے
چوہے شور مچاتے آئے
بلّی گانا گاتی آئی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی
کوّے آئے کیں کیں کرتے
طوطے آئے ٹیں ٹیں کرتے
بُلبل چونچ ہلاتی آئی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی
دھوبی ، کنجڑا ، نائی آیا
پنسا ری ، حلو ائی آیا
سب نے آ کر دھوم مچائی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی
گاؤں بھر میں ہوئی لڑائی
کھیر کسی کے ہاتھ نہ آئی
میرے اللہ تری دہائی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی
Toot Batot key 2 Murghay...
ٹوٹ بٹوٹ کے دو مُرغے تھے
دونوں تھے ہُشیار
اِک مُرغے کا نام تھا گیٹو
اِک کا نام گِٹار
اِک مُرغے کی دُم تھی کالی
اِک مُرغے کی لال
اِک مُرغے کی چونچ نرالی
اِک مُرغے کی چال
اِک پہنے پتلُون اور نیکر
اِک پہنے شلوار
اِک پہنے انگریزی ٹوپی
اِک پہنے دستار
اِک کھاتا تھا کیک اور بِسکٹ
اِک کھاتا تھا نان
اِک چباتا لونگ سپاری
ایک چباتا پان
دونوں اِک دن شہر کو نِکلے
لے کر آنے چار
پہلے سبزی منڈی پہنچے
پھر لنڈے بازار
اِک ہوٹل میں انڈے کھائے
اِک ہوٹل میں پائے
اِک ہوٹل میں سوڈا واٹر
اِک ہوٹل میں چائے
پیٹ میں جُوں ہی روٹی اُتری
مُرغے ہوش میں آئے
دونوں اُچھلے، ناچے، کُودے
دونوں جوش میں آئے
اِک بولا میں باز بہادُر
تُو ہے نِرا بٹیر
اِک بولا میں لگڑ بگھیلا
اِک بولا میں شیر
دونوں میں پھر ہُوئی لڑائی
ٹھی ٹھی ٹُھوں ٹُھوں ٹھاہ
دونوں نے کی ہاتھا پائی
ہی ہی ہُوں ہُوں ہاہ
اِک مُرغے نے سِیخ اُٹھائی
اِک مُرغے نے ڈانگ
اِک کے دونوں پنجے ٹُوٹے
اِک کی ٹُوٹی ٹانگ
تھانے دار نے ہنٹر مارا
چِیخے چُوں چُوں چُوں
ٹوٹ بٹوٹ نے گلے لگایا
بولے کُکڑوں کُوں
Sunday, January 25, 2015
Friday, January 2, 2015
Subscribe to:
Posts (Atom)